Skip to main content

Shamma ghazal ki lo ban jaye aisa mesra ho to kaho

شمع غزل کی لو بن جائے،ایسا مصرعہ ہو تو کہو 
اک اک حرف میں سوچ کی خوشبو دل کا اجالا ہو تو کہو 


راز محبت کہنے والے لوگ تو لاکھوں ملتے ہیں
!راز محبت رکھنے والا،ہم سا دیکھا ہو تو کہو


کون گواہی دے گا اٹھ کر جھوٹوں کی اس بستی میں 
سچ کی قیمت دے سکنے کا تم میں یارا ہو تو کہو


ویسے تو ہر شخص کے دل میں ایک کہانی ہوتی ہے 
ہجر کا لاوا ،غم کا سلیقہ ، درد کا لہجہ ہو تو کہو

امجد صاحب آپ نے بھی تو دنیا گھوم کے دیکھی ہے 
ایسی آنکھیں ہیں تو بتاؤ،ایسا چہرہ ہو تو کہو

Comments

Popular posts from this blog

To my dear mother