Skip to main content

Raah dushwar ko tabdeel nahi kar skte

راہِ دشوار کو تبدیل نہیں کر سکتے
اے محبّت تیری تذلیل نہیں کر سکتے

حُسن ِترتیب بھلا عشق میں کب ہوتا ہے
از سر ِنو اسے تشکیل نہیں کر سکتے

آپ کہتے ہیں بچھڑ جاؤ ہمیشہ کے لئے
آپ کے حکم کی تعمیل نہیں کر سکتے

اس ادھوری سی محبّت کو بھلانا بہتر
جس کی ہم مر کے بھی تکمیل نہیں کر سکتے

قصّہِ درد چھپا رکھا ہے دل میں اپنے
ہم بیاں سب سے یہ تفصیل نہیں کر سکتے

Comments

Popular posts from this blog

To my dear mother