Skip to main content

Gham e hijran main apni ye bhi halat kon karta hay

غمِ ہجراں میں اپنی یہ بھی حالت کون کرتا ہے
بھلا اِس عہد میں ایسی محبت کون کرتا ہے


جو دل میں ہو وہی اپنی زباں سے بھی بیاں کرنا
سوا میرے یہاں ایسی جسارت کون کرتا ہے


عَلم سچ کا کھل گیا یہ راز مجھ پر بھی
منافق عہد میں سچ کی حمایت کون کرتا ہے


ہر اک کو دوسرے کی چاک دامانی نظر آئے
گریباں دیکھ لے اپنا،یہ زحمت کون کرتا ہے


اُدھر اُن کےستم اتنے کہ جن کی حد نہیں کوئی
اِدھر بھی ظرف والے ہیں شکایت کون کرتا ہے


زمانہ مجھ سے لوگوں کے لئے مقتل ہوالالی
پرایا ہو کہ اپنا ہو،رعایت کون کرتا ہے

Comments

Popular posts from this blog

To my dear mother