Skip to main content

us waqt to yun lagta hay ab kuch bhi nahi hay

اس وقت تو یوں لگتا ہے اب کچھ بھی نہیں ہے
مہتاب نہ سورج نہ اندھیرا نہ سویرا
آنکھوں کے دریچوں میں کسی حسن کی جھلکن
اور دل کی پناہوں میں کسی درد کا ڈیرا
ممکن ہے کوئی وہم ہو ممکن ہے سنا ہو
گلیوں میں کسی چاپ کا اک آخری پھیرا
شاخوں میں خیالوں کے گھنے پیڑ کی شائید
اب آ کے کرے گا نہ کوئی خواب بسیرا
اک بیر نہ اک مہر نہ اک ربط نہ رشتہ
تیرا کوئی اپنا نہ پرایا کوئی میرا
مانا کہ یہ سنسان گھڑی سخت بڑی ہے
لیکن میرے دل یہ تو فقط ایک گھڑی ہے
ھمت کرو جینے کو ابھی عمر پڑی ہے

Comments

Popular posts from this blog

To my dear mother