Skip to main content

Chalao mana ke hum to ajnabi han

چلو مانا کہ ہم تم اجنبی ہیں
مگر یہ بھی تو سوچو
اجنبی کو دوست ہونے میں بھلا کیا دیر لگتی ہے

چلو مانا کہ ہم تم اجنبی ہیں
مگر سوچو اگر ہم زندگی کے کھیل کے کردار ہیں دونوں
تو ہم کو سامنے آنے پہ آخر کچھ تو کہنا ہے
کوئی دو لفظ ، دو جملے
مگر تم نے تو آنکھیں بند کر لی ہیںلبوں کو سی لیا شاید

چلو مانا کہ ہم تم اجنبی ہیں
مگر جب شہر اپنی آخری حدیں مٹا ڈالے
تو انسانوں کا اک جنگل جنم لیتا ہے ایسے میں
اور اس جنگل کے آپس میں الجھتے راستوں پر
کئی انسان پھرتے ہیں
جو اتنی بھیڑ میں رہ کر بھی تنہاء ہیں
اور اُن کے پاس اتنا وقت بھی باقی نہیں بچتا
کہ اپنی روح کی سچی طلب پہچان لیں وہ لوگ

چلو مانو کہ تم بھی ایسے ہی جنگل کے باسی ہو
اور اپنی روح کی گہرائیوں میں جھانک کر دیکھو
جو اپنی روح کی سچی طلب پہچان جاؤ تو
مجھے پہچان جاؤ گے
یقیناً مان جاؤ گے
کہ آخر اجنبی کو دوست ہونے میں بھلا کیا دیر لگتی ہے

Comments

Popular posts from this blog

To my dear mother