Skip to main content

Nahi hota nasab mohabbat main

نہیں ہوتا نسب محبت میں
کیا عجم ، کیا عرب محبت میں

ہم نے اک زندگی گزاری ہے
تم تو آئے ہو اب محبت میں

اور کیا کلفتیں اٹھاتے ہم
ہو گئے جاں بلب محبت میں

خامشی ہی زبان ہوتی ہے
بولتے کب ہیں لب محبت میں

آگہی کے جہان کھلتے ہیں
چوٹ لگتی ہے جب محبت میں

یہ ہے دشتِ جنوں، یہاں آصف
چاک داماں ہیں سب محبت میں

Comments

Popular posts from this blog

To my dear mother