Skip to main content

Zary Zary se tera zikar bayan hota hay

ذرے ذرے سے ترا ذکر بیاں ہوتا ہے
کتنا پر نور و دلکش وہ سماں ہوتا ہے

جستو جو بھی کرے اس پہ عیاں ہوتا ہے
وہ جو دھڑکن کی طرح دل میں نہاں ہوتا ہے

اور جو ملنا ہو تو جبرائیل کے پر جلتے ہیں
لا مکانوں سے پرے تیرا مکاں ہوتا ہے

ہر کسی کو تیرے ہونے کا دلاتا ہے یقیں
ایک اک ذرے میں جو تیرا نشاں ہوتا ہے

جس پہ کھل جائیں تری شانِ کریمی کے رموز
اس کی تنہائی میں آباد جہاں ہوتا ہے...!!!

یاد کرتا ہے اسی وقت یہ خود غرض تجھے
جب بھی پڑ جائے مصیبت یا پریشاں ہوتا ہے

مجھ پہ احسان ہے ورنہ تو اے ربِ عزت
ترا ارمان سے کب ذکر بیاں ہوتا ہے...!!!

Comments

Popular posts from this blog

To my dear mother